الحمد للہ رب العٰلمین والصلٰوۃ والسلام علٰی سید الانبیاء والمرسلین محمد و علٰی اٰلہ و اصحابہ اجمعین اما بعدُ
ہر سورۃ کی شروع ھونے سے پہلے اس سورۃ سے متعلق چند امور اور ابحاث کا جاننا نہ صرف مفید بلکہ لازمی اور ضروری ہیں تاکہ اس سورت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بصیرت اور سمجھ حاصل ھوجائے اور اس سورت کے اسرارورموز،حکمتیں اور لطائف وفوائد آسانی کے ساتھ ذھن نشین ھوجائے اور اس کے احکام پر کرنا آسان ھوجائے۔وہ امور اور ابحاث مندرجہ ذیل ہیں۔
امراول: سورۃ مکی ہے یا مدنی یا دونوں؟
امردوم : سورۃ کا مصحفی(قرآن میں جو ترتیب ہے) اور نزولی (دنیا میں آنے کی )ترتیب کیا ھے؟
امرسوم: سورۃ کا ماقبل(اس سے پہلے)سورۃ کے ساتھ ربط و تعلق کیا ھے؟
امر چہارم: سورۃ کا مشہور نام کیا ھے اور کہاں سے ماخوذ ھے؟ اور کیا اس سورۃ کے دیگر نام ہیں؟
امر پنجم: سورت کا دعویٰ یا دعوے یعنی جن باتوں کو ثابت کرنے کے لئے سورت نازل ھوئی ہے ،ان باتوں کا ذکر کرنا۔
امرششم: سورت کے امتیازی خصوصیات یعنی اس سورۃ میں وہ کونسی خاص باتیں ھیں جو کسی اور سورت میں یا تو با لکل نہیں ہیں یا کسی اور سورت میں مختصر طور پر آئے ہیں اور اس سورت میں تفصیل کے ساتھ آئے ہیں۔
امر ہفتم: سورت کا تفصیلی اور مختصر خلاصہ بیان کرنا۔
امر ہشتم: سورت کے فضائل جو صحیح احادیث سے ثابت ھو۔
حوالہ جات:
1۔ سمط الدرر فی ربط لایات والسور لشیخ القرآن محمدطاہرؒ
2۔ جواہر القرآن لشیخ القرآن غلام اللہ خان
3۔احسن الکلام لشیخ القرآن عبدالسلام رستمی
0 Comments