سورت کے مکی یا مدنی معلوم کرنے کے فوائد،2020
سورت کے ترتیب مصحفی اور ترتیب نزولی معلوم کرنے کے فوائد

                                                

                                            پہلےدو امور سیکھنے کے فوائد

  پہلے دو امور ذکر کرنے کے بعد ذہن میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر ان امور کے سیکھنے کا فائدہ کیا ہے؟مفسرین نے اس سوال اور اشکال کے تفصیلی جوابات کئے ہیں۔میں اس کو مختصر طور پر ذکر کرتا ھوں۔

جب سورت کے مکی یا مدنی ہونے کا فیصلہ ہوجائے تو سورت کے بارے میں بہت سے معلومات کا سیکھنا آسان ہوجاتاہے،مثلاََ

1۔مکی سورتیں زیادہ تر توحید،رسالت اور آخرت کے اثبات،حشر ونشرکی منظر کشی،آنحضرتﷺ کو صبر وتسلی کی تلقین اور پچھلی امتوں کے واقعات پر مشتمل ہیں،اور ان میں احکام و قوانین کم بیان ہوئے ہیں۔

اس کے برعکس مدنی سورتوں میں خاندانی اور تمدنی   قوانین ،جہاد وقتال کے احکام اور حدود وفرائض بیان کئے گئے ہیں۔

2۔مکی سورتوں کا اسلوب بیان زیادہ پرشکوہ ہے،اس میں استعارات و تشبیہات اور امثال زیادہ ہیں۔

اس کے برعکس مدنی سورتوں کا انداز نسبتاََ سادہ ہے۔

3۔مکی زندگی میں مسلمانوں کا واسطہ چونکہ عرب کے بت پرستوں سے تھااور کوئی اسلامی ریاست وجود میں نہیں آئی تھی،اس لئے ان سورتوں میں زیادہ زور عقائد کی درستی،اخلاق کی اصلاح،بت پرستوں کی مدلل تردید اور قرآن کریم کی شانِ اعجاز کے اظہار پر دیا گیا۔اس کے برعکس مدنی زندگی میں ایک اسلامی ریاست وجود میں آچکی تھی،لوگ اسلام کے سائے تلے آرہے تھے اور اہل کتاب سے نظریا تی مقابلہ تھا،اس لئے ان سورتوں میں احکام و قوانین اور حدود و فرائض کی تعلیم اور اہل کتاب کی تردید پر زیادہ توجہ دی گئی اور اسی کے مناسب اسلوب بیان اختیار کیا گیا۔

اسی طرح مصحفی ترتیب سے دو سورتوں کے درمیان ربط وتعلق آسانی سے معلوم کیا جاسکتا ہے جو ہم تیسرے امر میں تفصیل سے بیان کریں گے۔

نزولی ترتیب سے اس زمانے کا اندازہ بآسانی لگایا جا سکتا ہے جس زمانہ میں اس سورت کا نزول ھواھو۔ مکی سورتوں کی نزولی ترتیب 1سے86 تک ہے جبکہ مدنی سورتوں کی نزولی ترتیب 87 تا 114 ہے۔

حوالہ   ::       معارف القرآن از مفتی محمد شفیع ؒ